زم زم عشق (2015)

زم زم عشق (2015)

’’زم زمِ عشق‘‘( ۱۲؍ ربیع الاوّل ۱۴۳۶ھ مطابق 4؍جنوری 2015ء )’’یارِ غار سیّدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے نام‘‘ سے منسوب ہے۔ زم زمِ عشق سے جام پرجام پینے والوں میں ڈاکٹر عزیز اَحسن، شیخ عبدالعزیز دباغ، پروفیسر محمد ریاض احمد شیخ اور راجا رشید محمود شامل ہیں۔ گیارہویں نعتیہ مجموعہ میں کلام کی ترتیب اس انداز سے رکھی گئی ہے۔ حمدِ ربِّ کائنات، حمد و نعت، سلام، سہ نعتیہ، دو نعتیہ، ثنائے خواجہ، قطعات، ثلاثی اور فردیات شامل ہیں۔ فکرِ ریاض نے اس مجموعے میں بھی اپنی انفرادیت کے دیپ جلائے ہیں۔ جدّت طرازی اور معنی آفرینی کلام کی خصوصیات کو دوآتشہ کر رہی ہے۔ شیخ عبدالعزیز دباغ کی خوبصورت اور دل نشیں رائے کا یہ انداز دیکھیے۔ ’’جب آپ ریاضؔ کے لفظوں میں جھانکیں گے تو تجلّیاتِ حضوری آپ کے قلب و نگاہ کو لذّتِ نظارہ سے سرشار کرتی نظر آئیں گی‘‘۔ زم زمِ عشق میںریاضؔ حسین چودھری کے ذوقِ نعت کا رنگ ملاحظہ ہو: چراغِ نعت جلتے ہیں مرے چھوٹے سے کمرے میں مرے آنگن کی چڑیاں بھی درودِ پاک پڑھتی ہیں ایک دوسرے شعر میں وہ اپنی قلبی کیفیات کی عکاسی یوں کرتے ہیں ؎ شہرِ طیبہ کی ہوائوں سے ہے میری دوستی جو مدینے کا ہے موسم وہ مرے اندر کا ہے

فہرست

  1. حدیثِ دلِ مہجوراں (ڈاکٹر عزیز احسن)

  2. بندگی میری مسلسل ہر قدم سجدے میں ہَے

  3. اللہ کی پاک ذات کا عرفان چاہیئے

  4. نعت کے تابندہ تر تازہ جہانوں کو سلام

  5. دل و جاں میں بسیرا آپؐ کا ہَے یا رسول اﷲ

  6. لفظ ہیں سارے کے سارے عود و عنبر میں مقیم

  7. خلعت اسے عطا ہو درود و سلام کی

  8. خود کئے روشن خدا نے اُنؐ کی مدحت کے چراغ

  9. مرکزِ علم و فن، محورِ ارتقاء آپؐ خیر البشرؐ، آپؐ خیر الوریٰ

  10. روشنی آنگن کی چلمن میں اگرچہ ہَے قلیل

  11. جس میں اسمِ محمد ؐ کی خوشبو نہ ہو، وہ لغت ہی نہیں وہ قلم ہی نہیں

  12. آقاؐ میرے رکھیں گے بھرم اب کے برس بھی

  13. لب بہ لب تحریر ہیں حرفِ ادب کی ہچکیاں

  14. کب سے ہے ویران دل کی رہگذر آقا حضورؐ

  15. کتابِ مدحتِ سرکار ؐ پر ابرِ کرم برسے

  16. حضورؐ، امت سرِ مقتل ابھی تک امتحاں میں ہَے

  17. تمام اشک شبِ التجا کے لے جانا

  18. نعت گوئی ہے ردائے رحمتِ پروردگار

  19. چاند تاروں میں کبھی پھولوں کی رعنائی میں ہیں

  20. با وضو ہوکر مضامیں نعت کے سوچا کرو

  21. سجدہ گاہِ حروفِ دعا ہَے ورق

  22. بھٹک رہے ہو غبارِ شب میں نصیب اپنا چلو جگا لو

  23. دین بھی دنیا بھی ہَے سائل کے خالی ہاتھ میں

  24. بفیضِ نعتِ پیغمبرؐ گلستاں ہے مرے گھر میں

  25. گنبدِ خضرا کے سائے میں ہَے دیوارِ حیات

  26. روزِ اوّل سے ثنا گو ہے سحر کی روشنی

  27. ہر گلی میں روشنی، ہر رہگذر میں روشنی

  28. ثنا گوئی میں میرا منفرد سا ایک لہجہ ہَے

  29. دل کی تختی پہ جلی حرفِ منوّر رکھا

  30. گھر کے دیوار و در مجھ سے کہنے لگے، ہم بھی بہرِ سلامی وہاں جائیں گے

  31. دامانِ التجا کی فضا زر فشاں رہی

  32. حکمِ خدا، ریاض ہَے طاعت حضورؐکی

  33. درِ اقدس پہ جاکر پھول برسائیں مری آنکھیں

  34. کہکشاں بن کر چمک اٹھا ہَے یہ افلاک پر

  35. مرسلِ اولیںؐ، مرسلِ آخریںؐ آپؐ ہی، آپؐہی آپؐ ہی بالیقیں

  36. چمن زارِ ثنا میں خوشبوؤں کے سبز جھونکے ہیں

  37. چل پڑی ہے شہرِ ناپرساں میں نفرت کی ہوا

  38. سائباں آپؐ ہیں مہرباں آپؐ ہیں، ہو کرم کی نظر خاتم الانبیاؐ

  39. زمیں کی زرد نواؤں کی آج بارش ہو

  40. آقاؐ، برہنہ سر ہیں حقیقی کہاوتیں

  41. ہر لمحہ خوشبوؤں میں ہَے لیل و نہار کا

  42. ہمسفر، حرفِ ادب کی، گردشِ افلاک ہَے

  43. ذکر مَیں کرنے چلا ہوں سیّدِ ابرارؐ کا

  44. ہجر کے موسم میں ہوں جاگی ہوئی آنکھیں قبول

  45. زیرِ لب نعتِ نبیؐ اشکوں میں دہراتے ہوئے

  46. لکھ رہا ہوں مَیں کتابِ عشق کا بابِ ثنا

  47. سدا بہتا رہے چشمہ لبوں پر خوش کلامی کا

  48. ہجوم لوحِ ثنا پر ہیں ماہ و اختر کے

  49. جو فیض عام ہے وہ ذاتِ مصطفیٰؐ کا ہے

  50. یہ چاندنی سی، محبت کی ہتھکڑی کی ہے

  51. سب کے سب انوار ہیں سرکارِؐ کے لائے ہوئے

  52. تابندگی ملے مجھے رخشندگی ملے

  53. یا رسولؐ اللہ، کرم کی اک نظر بہرِ خدا

  54. میرے اندر رقص کرتے ہیں صداقت کے چراغ

  55. مَیں چمن زارِ ثنا میں روشنی لکھتا رہا

  56. کرم ہوگا کرم ہوگا خدا کا

  57. نقوشِ سّیدِ لولاکؐ کا ملے صدقہ

  58. عطاؤں کی عطاؤں پر گھڑی ہے

  59. گلاب بن کے کِھلوں آپؐ کے مواجھے میں

  60. شفا کے پھول، شفاعت کی ہے دعا آقاؐ

  61. قرآں کے ہر ورق پہ ہَے مدحت حضورؐ کی

  62. ہَے بزمِ نعت عشق و محبت کی داستاں

  63. میری ہر شامِ معطر میں رہے گی روشنی

  64. ہر نقشِ قدم ہَے مرے اشکوں کے گہر میں

  65. سوئے طیبہ جانے والی رہگذر آنکھوں میں ہَے

  66. عکس اپناکھوچکے صدیوں کی تاریکی میں ہم

  67. ثناگری کے تقاضے بڑے نرالے ہیں

  68. مجھے دے اب سرِ محفل حضوری کی دعا کوئی

  69. یا نبیؐ، زخموں کی اک زنجیر بن جاتا ہوں مَیں

  70. آنسو صدف کی آنکھ میں آکر گہر ہوئے

  71. ہتھکڑی پہنے ہوئے اندر بھی اک مجرم ہی تھا

  72. در و دیوار پر تحریر ہے میرے قلمداں کی

  73. کیا بیاں ہو کیفیت اب شدتِ جذبات کی

  74. امواج سرکشی پہ اتر آئی ہیں تمام

  75. قلم ازل سے مقرر مرا ثنا پر ہَے

  76. ہر لفظ کو ریاضؔ چراغِ حرم کروں

  77. شہرِ تابندہ میں لہراتے ہوئے آیا ہوں مَیں

  78. آثار گو حیات کے رخشندہ ہیں بہت

  79. توفیقِ نعت اب کے برس بھی مجھے ملے

  80. میرے قلم کے عجز کا کیا پوچھتے ہو تم

  81. فضا میں وَجد کے عالم میں ہیں گھٹائیں بھی

  82. اجڑی ہوئی ہے مانگ ورق پر حروف کی

  83. مَیں ہوں غلامِ سرورِ کونینؐ، اس لئے

  84. برسے گھٹا کرم کی مری ہر چٹان پر

  85. پورے ماحول پہ آقاؐ کا ادب طاری ہو

  86. شکر واجب ہَے خدائے مہرباں کا ہر گھڑی

  87. درِ آقاؐ کی پاکیزہ ہواؤ!

  88. نور ہی نور تھا طیبہ کی فضاؤں میں ریاضؔ

  89. کیفِ دوامِ عشق میں نطق و بیاں رہے

  90. قدم قدم پہ طلسماتِ سامری ہوتے

  91. صبا ادب سے گلستاں میں لب کشا ہوگی

  92. رنگ، خوشبو، پھول، شبنم، چاندنی میری طرف

  93. مجھے یادِ مدینہ جس گھڑی تڑپانے لگتی ہے

  94. تمام بارہ مہینے ہمارے اشکوں نے

  95. یاد رکھے زندگی میری، اٹل ہے یہ اصول

  96. خدائے آسماں کا یہ نظامِ پادشاہی ہَے

  97. حضورؐ، شامِ غریباں افق افق پر ہے

  98. اے شمیمِ خلدِ طیبہ میرے آنگن میں اتر

  99. مجھے اذنِ ثنا دے اس برس بھی اے مرے مولا!

  100. مہاجن سب اٹھا کر لے گئے ہیں آج بھی چیزیں

  101. بڑے خلوص، بڑی عاجزی سے میرے خدا!

  102. عطا ہوا ہَے مجھے خود سپردگی کا کمال

  103. مَیں بے نوائے شامِ غریباں ہوں اے خدا!

  104. سر تا قدم میں زر کی ہوس میں ہوں مبتلا

  105. دہلیز سے دیوار کے ہر طاق میں کب سے

  106. ہر قدم پر دل دھڑکتے ہیں غلاموں کے ریاضؔ

  107. اے خدا! ان پر کرم کی بارشیں دن رات ہوں

  108. مری تشنہ لبی میرے بدن کا ایک حصہ ہے

  109. شہرِ طیبہ کی ہواؤں سے ہے میری دوستی

  110. قلم کو جو ملا ہَے آپؐ کے دربارِ اقدس سے

  111. اس جہانِ رنگ و بو میں ہم نے دیکھا ہَے ریاضؔ

  112. گنبدِ خضرا کی شادابی کا منظر دیکھ کر

  113. نیلام کر کے اپنے چراغوں کو یا نبیؐ

  114. کھڑا ہوں آخری صف میں مَیں اس یقین کے ساتھ

  115. قیامِ حشر تک رہنا ہَے گر تم کو مدینے میں

  116. تلاشِ امن کب واجب ہَے یہ تو فرض ہَے ہم پر

  117. بہت خوش ہوں طلب اپنی عدالت میں کیا مجھ کو

  118. اس سے بڑھ کر خوش نصیبی اور کیا ہوگی ریاضؔ!

  119. دیارِ ہجر میں کیفِ حضوری ہَے مجھے حاصل

  120. شکریہ شہرِ پیمبرؐ کی ہواؤ! شکریہ

  121. تم تلاشِ امن کی باتیں ہی کرتے ہو ریاضؔ

  122. انھیؐ کے ہر عمل سے ضابطے تحریر پاتے ہیں

  123. دے مجھے آکر صبا نعتِ پیمبرؐ کی نوید

  124. مرے پیارے وطن میں بھر دیئے ہیں کس نے انگارے

  125. قرآں میں درج سیرتِ سرکارؐ ہے ریاضؔ

  126. دیے جلائے منڈیروں پہ نَسل آدم کی

  127. ہر ایک ذرے میں ہیں آفتابِ تابندہ

  128. ہر شامِ غم کے ہاتھ پہ رکھوں گا روشنی

  129. لے کر خدا کا نام شبِ نو بہار میں

  130. اذنِ ثنا ملا جو خدا کے حضورؐ سے

  131. زر کی ہوس سے کس طرح اس کو ملے نجات

  132. تیرے سوا کسی کی پرستش نہ کرسکوں

  133. بسا اوقات کیا ہر بار ایساہی ہوا در پر

  134. کسی بھی راستے کا انتخاب کرلیجے

  135. میری لحد میں پہلے چراغِ ثنا رکھو

  136. اٹھو، ریاضؔ جلاؤ چراغ مدحت کے

  137. طیبہ کے پھول چاروں طرف ہیں کھلے ہوئے

  138. نعت کے مطلع سے لے کر نعت کے مقطع تلک