سدا بہتا رہے چشمہ لبوں پر خوش کلامی کا- زم زم عشق (2015)

سدا بہتا رہے چشمہ لبوں پر خوش کلامی کا
عطا مُجھ کو کسی دن ہو قلم سرکار ؐ جامیؒ کا

چمک لے جتنا جی چاہے سوا نیزے پہ تُو سورج!
سروں پر آج بھی ہَے سائباں اسمِ گرامی کا

مرے آنگن میں خوشبو منتظرِ رہتی ہے ہر لحظہ
کسی دن قافلہ اترے گا آق ؐ کے پیامی کا

کرم فرمائیے اپنے غلاموں کے گھرانے پر
در و دیوار کو بھی شوق ہَے کب سے سلامی کا

پسِ دیوارِ شب آخر، سوائے میرے آق ؐ کے
کوئی کیا حال پوچھے گا بھلا مجھ سے بھی عامی کا

جبلت میں خدا نے رکھ دیا اُن ؐ کی ثنا کرنا
ملا پرچم بیاضِ نعت کو عمرِ دوامی کا

زمیں میری ابھی تک ہَے حصارِ آتشِ شر میں
ابد تک ابر برسے آپ ؐ کی خیرالانامی کا

میَں دہلیزِ پیمبر ؐ پر پڑا ہوں ایک مدت سے
مرے سر پر سجاؤ تاج آق ؐ کی غلامی کا

بوقتِ نعت گوئی احتراماً لب نہیں کھْلتے
شرف اشکوں کو ملتا ہَے قلم سے ہمکلامی کا

ریاضؔ، آق ؐ مرے پہچان ہیں سارے زمانوں کی
فقط سکہّ ہَے رائج آپ ؐ ہی کے نامِ نامی کا