کشتِ جاں میں آنسوئوں کے خواب مَیں بوتا رہا- لامحدود (2017)

کشتِ جاں میں آنسوئوں کے خواب مَیں بوتا رہا
تھام کر کعبے کا در مَیں رات بھر روتا رہا
ہر دعا کو خلعتِ شرفِ پذیرائی ملی
فضل مجھ پر خالقِ کونین کا ہوتا رہا