دل میں جھلمل سجی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ- کلیات نعت

دل میں جھلمل سجی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ
آنکھوں میں شبنم بنی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

دل کی رگوں میں جاگ اٹھے موسم دید بہاروں کا
خوشبو بن کر مچی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

راہِ وفا میں فتنوں کی، دھوپ ہے پورے جوبن پر
سر پہ چادر تنی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

جب تک خون کی لالی سے سرخ شفق ہے جیون کی
سانسوں میں بس رچی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

جب تک روشن کرتا ہے، کوئے نبی کا لمس مجھے
جاں میں محفل جمی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ
جب تک بیٹھ نہ جاؤں میں جا کر اُنؐ کے قدموں میں
دل کی شاخ پہ ہری رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

جب تک دل کی وادی میں موجِ تمنا رقصاں ہے
رگ رگ بہتی ندی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

جب تک عشق کے سینے میں، درد چراغاں کرتا ہے
مشعل مشعل جلی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

جب تک جاں کی پہنائی ہجر کی رات میں ڈوبی ہے
روح کی روشن گلی رہے یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

اُنؐ کے نور پسینے کی مہک ہے سارے پھولوں میں
روشن ہر اک کلی رہے یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

اپنے پیار کا رس گھولے، ہونٹوں، کانوں، آنکھوں میں
لحن کا جادو بنی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

چھائی رہے من وادی پر رحمت کی گھنگھور گھٹا
رم جھم رم جھم جھڑی رہے یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ
جس لمحے میں طیبہ کے لمس کی دنیا چھوڑوں گا
ایک تبسم بنی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

دنیا سے جب جاؤں گا، کس طرح مدینہ آؤں گا
روح پہ میری لکھی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

قبر کو روشن رکھیں گے، کوئے مدینہ کے سجدے
حشر تلک یوں جلی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

ایسا بھی تو ممکن ہے ہو جاؤں خاک مدینے میں
اور کفن میں بسی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

جیسے کوئی کھینچے ہے، آج عزیزؔ کلیجے کو
دل کو یوں ہی لگی رہے، یادِ مدینہ، یادِ نبیؐ

o