سرِ نطق سجدے کئے چشمِ نم نے- کلیات نعت

سرِ نطق سجدے کئے چشمِ نم نے
کیا آبِ زر سے وضو شامِ غم نے

وفورِ ثنا کی گھٹا کھل کے برسی
دھنک سات رنگوں کی پہنی قلم نے

سخن نے ستایش کا احرام باندھا
غزل کو جلایا چراغِ حرم نے

پس حرف نعتِ نبیؐ کا چراغاں
سجائی بہاریں سحابِ کرم نے

ہوائے مدینہ کی راہوں میں جا کر
نم آنکھیں بچھائیں حضوری کے غم نے

رگوں میں اتارا مدینے کا موسم
صبا نے، خدا نے، خدا کے کرم نے

بدن شعر کا بیخودی میں سمویا
محبت کی بیتابیٔ صبحدم نے

قلم بجھ گیا جب عزیزِ حزیں کا
کیا محوِ تابش جنوں کے جنم نے

o

*