تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں- لامحدود (2017)

مجھ کو اپنے کرم کی ردائوں میں رکھ، تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں
اپنی رحمت کی کالی گھٹائوں میں رکھ، تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں

جن پہ ایسے پرندے بسیرا کریں، جو درودِ نبیؐ سے سویرا کریں
اُن درختوں کی مہکی سی چھائوں میں رکھ، تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں

امن کی سبز پریوں کے مسکن ہیں جو خوشبوئوں اور رنگوں کے گلشن ہیں جو
ایسے گوٹھوں میں، ایسے گرائوں میں رکھ، تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں

عصرِ نو کی عجب کربلائوں میں ہوں خوف، آسیب، روتی صدائوں میں ہوں
مجھ کو امن و اماں کی فضائوں میں رکھ، تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں

سانپ، بچھو، درندے، شبِ ناروا، میرے اعصاب شل ہوگئے ہیں، خدا!
شہرِ طیبہ کی ٹھنڈی ہوائوں میں رکھ، تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں

رزق میں میرے دے تُو فراوانیاں، ہر قدم پر ملیں مجھ کو آسانیاں
اپنے بندوں کو اپنی رضائوں میں رکھ، تیرا کمزور سا ایک بندہ ہوں مَیں