کتاب دیدہ و دل میں حروفِ التجا لکھّو- کائنات محو درود ہے (2017)

کتابِ دیدہ و دل میں حروفِ التجا لکھّو
ریاضؔ عشقِ نبیؐ میں ڈوب کر اُنؐ کی ثنا لکھّو

درودِ پاک پڑھ کر مکتبِ جاں کی فضاؤں میں
مرے بچّو! تم اپنی تختیوں پر مصطفیؐ لکھّو

قلم! مامور ہو تم آپؐ کی مدحت نگاری پر
مری سرکارؐ ہی کو حاصلِ ارض و سما لکھّو

تلاشِ امن میں نکلے ہوئے اے ہوشمند لوگو!
مرے آقائے رحمت کو امام الانبیاؐ لکھّو

یہاں تو عجز کی بادِ بہاری چلتی رہتی ہے
کسی ردّی کے کاغذ پر لکھو جھوٹی انا لکھّو

اگر چہرہ تمہارا خشک سالی سے متاثر ہو
مدینے کے سفر کی تشنہ ہونٹوں پر دعا لکھّو

پذیرائی کو آئیں گے سمندر ہر کنارے پر
مری امید کی کشتی کا اُنؐ کو ناخدا لکھّو

ہر اک روشن ستارے کی جبیں پر فرطِ الفت سے
خلا میں ڈھونڈنے آئے ہیں اُنؐ کے نقشِ پا لکھّو

کرم کی بارشیں رکتی نہیں بنجر زمینوں پر
رسولِ محتشمؐ کو پیکرِ جود و سخا لکھّو

یقینا اُنؐ کی گلیوں کی محبت ہمسفر ہوگی
کبھی اندر کی کیفیت پہ کوئی تبصرہ لکھّو

فرشتے پوچھتے ہیں آخری خواہش کے بارے میں
سرِ محشر ملے شہرِ پیمبرؐ کی ہوا لکھّو

لحد میں بھی وسیلہ آپؐ کا ہی کام آئے گا
کفن میرے پہ اسمِ مصطفیؐ بہرِ خدا لکھّو

نظام عدل کی کڑیاں نہیں مربوط آپس میں
عریضہ آنسوؤں سے تم بنامِ مصطفیؐ لکھّو

چراغِ نعت بن کر یہ درِ آقاؐ پہ جلتا ہے
ریاضؔ اپنے قلم کو تم پر و بالِ ہُما لکھّو