لوح و قلم کو ثروتِ حسن و جمال دے- متاع قلم (2001)

لوح و قلم کو ثروتِ حسن و جمال دے
ہر حرفِ آرزو کا مقدّر اجال دے
توصیف لکھ رہا ہوں مَیں مہمانِ عرش کی
یارب، مرے زوال کے لمحوں کو ٹال دے