ہلالِ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم 1998ء- خلد سخن (2009)

دیکھ کر تجھ کو ہلالِ عیدِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
شہرِ سرکار مدینہؐ کی ہوا آنے لگی
اِک عجب سے کیف میں ڈوبے ہوئے ہیں جان و دل
اِک عجب سی روشنی آنکھوں میں لہرانے لگی

اے ہلالِ عیدِ میلاد النبیؐ خوش آمدید
حشر تک تیرا رہے گا ہر اُفق پر اقتدار
ہر زباں پر ہے گدازِ نغمہء صلِّ علیٰ
ہر کلی کے جسم پر ہے خلعتِ ابرِ بہار

اے ہلالِ عید میلاد النبیؐ صد مرحبا
کیا غضب ہے ہم اندھیروں کا گلہ کرتے نہیں
شامِ غم سے اس قدر مانوس ہیں صدیوں سے ہم
رات کے انجامِ عبرتناک سے ڈرتے نہیں

ہو مبارک اے ہلالِ عیدِ میلاد النبیؐ
اس برس شاخِ برہنہ پر ثمر آیا تو ہے
اس برس چاغی کی مٹی کو بنا کر پیرہن
سر اُٹھا کر زندہ رہنے کا ہُنر آیا تو ہے