ہتھیلیوں پر عذاب نامے- رزق ثنا (1999)

حضورؐ!
اِس دشتِ بے اماں میں
عذاب نامے
ہوا نے ہاتھو ںمیں دے دیئے ہیں
ہوا جو جلتے ہوئے چراغوں کی روشنی سے
بہت ہے خائف
حضورؐ!
شفقت کی آرزو میں
اُداس نسلیں
عذاب نامے ہتھیلیوں پر سجائے کب سے
کھڑی ہیں در پر
حضورؐ ان پر کرم کی بارش
برہنہ پا ہیں، برہنہ سر ہیں
حضورؐ!
ان کے سروں پہ شفقت سے ہاتھ رکھ کر
دعائیں دیجے
کہ ان کے دامن میں
پھول مہکیں
عذاب ناموں کے ہر ورق پر
گلاب موسم کی چاندنی سے لکھا یہ جائے
تمہاری قسمت میں روشنی ہے
تمہاری قسمت میں روشنی ہے