عفو کی بھیک، کوئی جود و سخا کی صورت- کلیات نعت

عفو کی بھیک، کوئی جود و سخا کی صورت
یا نبیؐ، لطف و کرم، کوئی عطا کی صورت

یا نبیؐ، شق ہے ندامت بھرا سینہ میرا
قلب ویران ہے بے سمت خلا کی صورت

کوثرِ چشمِ کرم، ایک صبا کا جھونکا
ایک رم جھم مرے باطن میں رضا کی صورت

آتشِ نفس میں جُھلسا یہ خطا کا پتلا
چشمِ نمناک میں ہے اشکِ گدا کی صورت

رات بھر، یاد، کلی بن کے نہ چٹکی لب پر
دل کی دھڑکن میں رہی حرفِ ثنا کی صورت

ذرّے ذرّے کی زباں پر ہے ستایش کا فروغ
سنگِ مدحت کا جہاں، غارِ حرا کی صورت

نعمتِ حرف کہ ہے آپؐ کی چوکھٹ کی عطا
قبر کی رات میں اترے گی ضیاء کی صورت

نعت ہر شاخ پہ مہکاتی ہے پیراہنِ گل
صبحِ جنت میں یہ چلتی ہے ہوا کی صورت

یا نبیؐ، پھر مرے کشکول میں وہ دستِ کشاد
جس سے بھر جاتے ہیں دل ارض و سما کی صورت

یا نبیؐ، اُس پہ بھی ہو لُطف و کرم، جود و سخا
میرا بیٹا کہ ہے محروم گدا کی صورت

جاں کنی، درد، کسک، یاد، شبِ کربِ فراق
ہجر بھی صبر ہے آئینِ وفا کی صورت

آپؐ کے در پہ ہی بیٹھا رہوں شب بھر آقاؐ
صبحِ محشر اٹھوں خاکِ کفِ پا کی صورت
یا نبیؐ آج رفیقوں نے کیا ہے مصلوب
کلمۂ حق و صداقت کی سزا کی صورت

چھین لیتے ہیں یہ بچوں کے نوالے منہ سے
حکمراں، سایۂ آسیب بلا کی صورت

مجھ کو جینا ہے فقط اُنؐ کی غلامی میں عزیزؔ
جان کرتا ہوں فدا راہِ خدا کی صورت

سہہ گیا کربِ مسلسل کو ضعیفی میں عزیزؔ
یہ بھی ہے اُن کے کرم، جود و عطا کی صورت

o