جنتِ حرف ملی، آیہ نعمت اُتری- کلیات نعت

جنتِ حرف ملی، آیہ نعمت اُتری
میری سانسوں میں مدینے کی حلاوت اتری

آپؐ کے در پہ حضوری مرا سرمایہ ہے
مجھ پہ ہے آپ کے میلاد کی دولت اتری

اس سے آیا ہے مرے ذوقِ جنوں میں بھی نکھار
قبر میں جانے کی ہے مجھ پہ سہولت اتری

اے مرے پیارے نبیؐ، پیارے نبیؐ پیارے نبیؐ
خاکِ دہلیز کی ہو مجھ پہ بھی ثروت اتری

حشر تک لوحِ جبیں پر میں سجا لوں اس کو
آج میلاد کے سجدے میں جو راحت اتری

یہ کہ اک عرصۂ پیکار ہے شیطاں کے خلاف
دل میں دنیا کے لئے شدتِ نفرت اتری
ق
ہے مگر میرے لئے دارِ صلوٰۃ اور سلام
یوں مرے دل میں ہے دنیا کی محبت اتری

اس سے مہمیز لگی میری محبت کو عزیزؔ
یہ مری راہ میں آ کر جو شقاوت اتری

o