سلام بحضور سرورِ کونین ﷺ- مطاف نعت (2013)

سلام بحضور سرور کونین
صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم

نطقِ خدا کو آپ ﷺ کی گفتار کو سلام
پیارے نبی ﷺ کی سیرت و کردار کو سلام

حسنِ عمل کی لو سے درخشاں ہوا جہاں
آقا ﷺ کے نورِ حکمت و اسرار کو سلام

سب ہیں تجلیات کا پرتو لئے ہوئے
شہرِ نبی ﷺ کے سب در و دیوار کو سلام

خلوت گہِ رسول ﷺ وہ بعثت گہِ نبی ﷺ
انوارِ مصطفیٰ کے امیں غار کو سلام

مہکی ہوئی ہے آپ ﷺ کی نگہت سے کائنات
اس پھول پھول نور کے گلزار کو سلام
روشن ہے جوئے وقت کے دھارے میں کہکشاں
آقا ﷺ کے اہلِ بیت کو گھر بار کو سلام

ملتی ہیں اِن سے آپ ﷺ کی رحمت کی نسبتیں
ان ﷺ کے تبرکات کو آثار کو سلام

لکھی تھی جن کے پیار نے ہجرت کی داستاں
ان کی وفا کو، عشق کو، ایثار کو سلام

جن کو ملی محبت و نصرت رسول ﷺ کی
شہرِِ مدینہ، اُن ترے انصار کو سلام

جس نے وطن رسول ﷺ پر قربان کر دیا
اُس قافلے کو، قافلہ سالار کو سلام

ہر بار جس نے کفر کی یلغار مات کی
اس سیفِ ذوالفقار کے ہر وار کو سلام

ڈستا تھا سانپ ایڑی ہٹائی نہ آپ نے
یارِ نبی ﷺ بوبکرؓ کے اُس پیار کو سلام
وہ نورِ لازوال جو پھیلا ہے حشر تک
اس والضحیٰ کو آپ ﷺ کے انوار کو سلام

جن شاعروں نے آپ ﷺ کا سوچا، لکھا سلام
ان کو سلام ان کے سب اشعار کو سلام

ہوتی رہی ہے جن کو زیارت رسول ﷺ کی
ان پیاری آنکھوں والے سب ابرار کو سلام

لکھا گیا ہے جن کے ہر پتے پہ ان ﷺ کا نام
ان محرمِ رسول سب اشجار کو سلام

آنکھیں خنک مناظرِ خضریٰ سے تر رہیں
کرتی رہیں حضور ﷺ کے دربار کو سلام