چراغِ آرزو گھر میں جلا لینا ہی بہتر ہے- ورد مسلسل (2018)

چراغِ آرزو گھر میں جلا لینا ہی بہتر ہے
مدینہ، قریۂ دل کو بنا لینا ہی بہتر ہے

ذرا سی بھی تری شوخی یہاں سوئِ ادب ہو گی
درِ اقدس پہ آنکھوں کو جھکا لینا ہی بہتر ہے

پڑا رہنے دو روزِ حشر تک آقا ﷺ کی چوکھٹ پر
فقیروں بے نواؤں کی دعا لینا ہی بہتر ہے

یقینا آج بھی سکّے گریں گے اُن ﷺ کی رحمت کے
درِ عالی پہ دامن کو بچھا لینا ہی بہتر ہے

چلے گی نعت کی بادِ بہاری شہرِ مدحت میں
در و دیوار کو، پھولو! سجا لینا ہی بہتر ہے

گھٹا رحمت کی برسے گی سرِ مقتل، سرِ گلشن
یہ خالی چھاگلیں اپنی اٹھا لینا ہی بہتر ہے

ورق پر جب لکھے اسمِ محمد ﷺ وجد میں آ کر
قلم کو اپنے ہونٹوں سے لگا لینا ہی بہتر ہے

جو شہرِ ہجر میں شب بھر چراغاں کرتے رہتے ہیں
اُن اشکوں کو پسِ مژگاں چھپا لینا ہی بہتر ہے

غبارِ شہرِ طیبہ کو بنا کر پیرہن اپنا
مقدّر کے ستاروں کو جگا لینا ہی بہتر ہے

تلاشِ امن میں نکلے ہوئے اے قافلو والو!
نبی جی ﷺ کے چراغِ نقشِ پا لینا ہی بہتر ہے

ہوس کاروں کی اس بستی میں میرے ہمسفر، اب تو
گرفتِ زر سے دامن کو چھڑا لینا ہی بہتر ہے

ریاضؔ، اُس شہرِ نکہت کی طرف جاتی ہواؤں کو
حدیثِ دردِ دل رو کر سنا لینا ہی بہتر ہے