شہرِ آقا ﷺ میں خدایا آب و دانہ چاہیے- نصابِ غلامی (2019)

شہرِ آقا ﷺ میں خدایا آب و دانہ چاہیے
طائرِ بے بال و پر کو آشیانہ چاہیے

قافلے کے گم شدہ افراد میں شامل ہیں ہم
مستقل طیبہ میں رہنے کا ٹھکانہ چاہیے

گنبدِ خضرا کی جس پہ جلوہ گر ہو چاندنی
ہم غلاموں کو تو بس ایسا گھرانہ چاہیے

مانگ لی ہے آپ ﷺ سے حرفِ ادب کی سلطنت
مانگنے کا تو فقیروں کو بہانہ چاہیے

ہر زمانہ آپ ﷺ کی تقلید پر مامور ہے
ہم کو سرکارِ دو عالم ﷺ کا زمانہ چاہیے

عدل کو بانٹا کرو تم آپ ﷺ کی تقلید میں
فیصلہ جو بھی کرو وہ عادلانہ چاہیے

آخری دن ہیں حیاتِ چند روزہ کے، حضور ﷺ
امن کا اور عافیت کا شامیانہ چاہیے

ہم کسی جھوٹے تکلف کے نہیں قائل، ریاضؔ
جو بھی اندازِ ثنا ہو، والہانہ چاہیے