سرِ مکتب قلم کے پھول مہکیں گے، مرے آقا ﷺ- نصابِ غلامی (2019)

سرِ مکتب قلم کے پھول مہکیں گے، مرے آقا ﷺ
مرے آنسو ورق پر نعت لکھیں گے، مرے آقا ﷺ

ہوا شب بھر جہاں رکھتی رہی ہے چاند کی کرنیں
انہی مہکے ہوئے رستوں سے گذریں گے، مرے آقا ﷺ

گھٹا صلِّ علیٰ کہتے ہوئے پھر لائے گی رِم جھِم
مؤدب ابرِ رحمت خوب برسیں گے، مرے آقا ﷺ

نہیں واقف نکمّا مجھ سا آدابِ مدینہ سے
بھرم اب کے برس بھی میرا رکھیں گے، مرے آقا ﷺ

ثنا کرتے ہوئے بستر پہ سو جائیں گے سب بچے
ثنا کرتے ہوئے بچے بھی اٹھیں گے، مرے آقا ﷺ

یقیں ہے ایک دن ہو گا کرم ہم بے نواؤں پر
فرشتے عفو و رحمت کے بھی اتریں گے مرے آقا ﷺ
غلامو! حوصلہ رکھو، عطا کی بارشیں ہوں گی
شفاعت کے عَلَم محشر میں بانٹیں گے، مرے آقا ﷺ

ہوائیں کہہ رہی تھیں خوشبوؤں سے، وجد میں آ کر
دریچے ذہن انسانی کے کھولیں گے، مرے آقا ﷺ

ریاضِؔ خوشنوا کو پھر طلب فرمائیں گے اک دن
طلب کے قافلے طیبہ میں ٹھہریں گے، مرے آقا ﷺ