یارسول اللہ اُنظر حالنا- روشنی یا نبی ﷺ (2018)

لب بہ لب پھیلی ہوئی ہے خامشی
اشکِ غم سے تر ہوئی ہے زندگی

بے بسی سی روز و شب پر ہے محیط
ہر قدم پر ایک ہے دیوار سی

چاند بادل سے نکلتا ہی نہیں
کس گلی میں کھو گئی ہے روشنی

یاسیت کے ہیں بھنور میں کشتیاں
خوف سے سہما ہوا ہے آدمی

کشتِ جاں میں پھول کھلتے ہی نہیں
خشک سالی ہے بدن میں دائمی
سر پہ ہے کالی گھٹاؤں کا ہجوم
ہر کسی کا پیرہن ہے کاغذی

ہاتھ ملتی رہ گئی ہیں خوشبوئیں
کس نے کلیوں کی چرا لی ہے ہنسی

آدم و حوّا کی نسلیں کیا کریں
ہچکیاں لینے لگی ہیں آخری

دل گرفتہ ہیں مرے بچّے حضور ﷺ
تتلیاں، جگنو کہاں گڑیا گئی

حشر برپا ہے رسولوں کے رسول ﷺ
خوں میں تر تشنہ لبی ہے آج بھی

غم میں ہے ڈوبا ہوا منظر، حضور ﷺ
چھا رہی ہے ہر طرف افسردگی

زر پرستی کی ہواؤں میں ہے گم
کیجئے امت کی اب چارہ گری
کٹ چکی ہے اپنی سب اقدار سے
کب سے ہے ماری ہوئی افلاس کی

خود فراموشی کے جنگل میں ہے گم
رہگذارِ عشق ہے سونی پڑی

آپ ﷺ کے دامن سے وابستہ رہیں
ہو مقدر آپ ﷺ کی روشن گلی

دم بخود بادِ صبا، بادِ نسیم
المدد یا سیّدی ﷺ یا مرشدی ﷺ

یارسول اللہ ﷺ انظر حالنا
یا حبیب اللہ ﷺ اسمع قالنا