ذکرِ جمیل کرتا ہے کس تاجدار کا- تاجِ مدینہ (2017)

ذکرِ جمیل کرتا ہے کس تاجدار کا!
کیا مرتبہ بلند ہے مدحت نگار کا!

ہر وقت لب پہ خوشبوئے حرفِ درود ہے
ہر وقت میرے گھر میں ہے موسم بہار کا

اللہ کی بارگہ میں قلم سجدہ ریز ہو
مجھ پر ہے فضل آج بھی پروردگار کا

لمحے درود پڑھتے ہیں جھرنوں کے ساتھ ساتھ
ڈوبا ہوا ہے کیف میں دل آبشار کا

اشکوں کے پھول مَیں نے بکھیرے ہیں ہر طرف
چہرہ دھلا دھلا سا ہے گرد و غبار کا

قسمت میں جس کی ڈوبنا لکھا نہیں گیا
سورج وہ صرف آپ ﷺ کے ہے اقتدار کا

بچے درودِ پاک کی سنتے ہیں لوریاں
کیا ذکر ہو، حضور ﷺ ، شبِ انتظار کا

رَحلِ ادب پہ اُن ﷺ کی تلاوت کیا کرو
چارہ فقط یہی ہے لہو کے فشار کا

اپنی نئی بیاض مَیں لایا ہوں یارسول ﷺ
ہر لفظ ہو قبول مرے انکسار کا

کلکِ ثنا بھی رقص کے عالم میں ہے ریاضؔ
منصب مجھے ملا ہے بڑے افتخار کا