خرد چراغ جلانے پہ پھر مقرر ہو- دبستان نو (2016)

ادب چراغ جلائے ہمارے سینے میں
یقیں کے پھول اگائے ہمارے ہاتھوں پر
قلم کے نورِ بصیرت کی راجدھانی میں
لبوں پہ نعتِ پیمبرؐ کی حکمرانی ہو
تمام منظرِ ارض و سما بھی روشن ہو
حضورؐ، آپؐ نے جن میں چراغ رکھّے تھے
بروزِ حشر سلامت وہ کھڑکیاں ہوں گی
بروزِ حشر بھی اُن میں گلاب مہکیں گے
بروزِ حشر بھی اُن میں خنک ہوا ہو گی
نفاذِ عدل کا موسم کبھی نہ بدلے گا
زمیں پہ جتنے بھی کیڑے اذیّتوں کے ہیں
انہیں زمین کے سینے میں دفن ہونا ہے

خرد چراغ جلانے پہ پھر مقرر ہو
تمام قریۂ شب آج بھی منّور ہو