آقاؐ، خدا وہ آپؐ کا کتنا عظیم ہَے- دبستان نو (2016)

اِتنا کریم آپؐ کا ربِّ کریم ہے!
اِتنا رحیم آپؐ کا ربِّ رحیم ہے!
اتنا عظیم آپؐ کا ربِّ عظیم ہَے!

میری تمام مشکلیں آسان اُس نے کیں
اُس نے حصارِ خوف میں مجھ پر کرم کیا
ہر ابتلا میں اُس نے سہارا دیا مجھے
اُس نے فضائے کرب میں بخشا سکونِ قلب
سانسوں کو اضطراب سے نا آشنا کیا
دامانِ روز و شب کو ستاروں سے بھر دیا
ہر ہر قدم پہ اُس نے اتاری ہَے کہکشاں
اُس نے دھنک کے رنگ بکھیرے اِدھر اُدھر
قَصْرِ دعا کے سبز دریچوں کے اُس طرف
اُس نے مجھے چراغ جلانا سکھا دیا
میرے دکھوں کا اُس نے مداوا کیا، حضورؐ
دلجوئی اُس نے کی مری شامِ زوال میں
لمحاتِ انحطاط میں بخشی شبِ عروج
آسودگی نے خیمے لگائے قدم قدم
گرہیں تمام چشم زدن میں کھُلیں، حضورؐ
آنگن میں میرے اُس نے اتارے ہیں آفتاب
شاخوں یہ اُس نے پھول کھلائے کئی ہزار
آنکھوں میں اُس نے سبز مناظر سجائے ہیں

اللہ، حضورؐ آپؐ کا اتنا کریم ہَے!
اللہ، حضورؐ آپؐ کا اتنا رحیم ہَے!
اللہ، حضورؐ آپؐ اتنا عظیم ہَے!

جب حد سے بڑھ گئی مرے دشمن کی دشمنی
جب ظلمتیں گرفت میں لینے لگیں مجھے
دروازے بند خوف سے بچوّں نے کر لئے
ٹوٹا ہوا تھا مجھ پہ مصائب کا آسماں
پتھراؤ آئنوں پہ مسلسل تھا ہو رہا
ہر عکس ٹوٹ ٹوٹ کے کرتا تھا التجا
ناکردہ جرم اس کی جبیں پر رقم کرو
پاگل بنا ہوا تھا حلیفِ شبِ سیاہ
پاگل نے میرے رزق کو رزقِ زمیں کیا
مجھ سے مرا مکان بھی ہتھیا لیا گیا
ایسے میں دستگیر بنا ربِّ ذوالجلال
روزی رساں نے رزق کشادہ مرا کیا
وہ مہربان دے گا مجھے چھت بھی ایک دن
وہ دن بہت قریب ہَے آقاؐ! مرے حضورؐ!
میَں جل رہا تھا زندہ مسائل کی آگ میں
دجل و فریب و مکر کا بازار گرم تھا
بہتاں تراشیوں کا تسلسل سے تھا نزول
دشمن بدن پہ اوڑھ کے آئے تھے تیرگی
زر کی ہوس تھی چشمِ تمنا میں موجزن
سارے جہاں کو مالِ غنیمت سمجھ لیا
سب کچھ سمیٹنے کی چمک تھی نگاہ میں
ہونٹوں پہ خون پینے کی رقصاں تھی تشنگی
دنیا کے، خود کو کتوں میں، کرنے لگے شمار
اب ان کا حال یہ ہَے سرِ بزمِ رنگ و بو
مردہ ضمیر پر بھی چڑھاتے ہیں سرخ پھول

وہ رات بھی عجیب مری زندگی کی تھی
بچّوں کو منتقل کیا محفوظ گھر میں جب
آہٹ پہ کانپ اٹھتا تھا میرا بدن، حضورؐ!
اک اضطراب سا مرے لوح و قلم میں تھا
آقاؐ، حصارِ خوف میں پڑتا تھا ہر قدم
وہ رات مَیں نے کاٹ دی پڑھتے ہوئے درود

اس سب کے باوجود مَیں کرتا ہوں یہ دعا
مجھ کو چراغِ نورِ ہدایت نصیب ہو
ان کو چراغِ نورِ ہدایت نصیب ہو
اُس نے تمام رات مجھے حوصلہ دیا
چاروں طرف ردائے تحفظ اتار دی

آقاؐ، خدا وہ آپؐ کا کتنا کریم ہَے!
آقاٖؐ، خدا وہ آپؐ کا کتنا رحیم ہے!
آقاؐ، خدا وہ آپؐ کا کتنا عظیم ہَے!

سرکارؐ، آپؐ کے ہَے وسیلے سے یہ دعا
ربِّ کریم گھر بھی کشادہ کرے عطا