رعونت دفن کر پہلے، پھر آ، آقاؐ کی چوکھٹ پر- تحدیث نعمت (2015)

رعونت دفن کر پہلے، پھر آ، آقاؐ کی چوکھٹ پر
ادب سے سر جھکا، بہرِ خدا، آقاؐ کی چوکھٹ پر

اسے بھی عجز کی چادر ملے گی یہ یقیں رکھنا
بہت شرمندہ ہے میری انا، آقاؐ کی چوکھٹ پر

حضورِ حُسن کرنا پیش تصویرِ ادب بن کر
مرے اشکو! حروفِ التجا، آقاؐ کی چوکھٹ پر

اجازت ہو تو ہر زائر کے نقشِ پا پہ سر رکھ دوں
مچلتے ہیں پر و بالِ ہما، آقاؐ کی چوکھٹ پر

درودِ پاک کے گجرے سجا کر اپنے ہاتھوں میں
سلامِ شوق کہنا تُو صبا، آقاؐ کی چوکھٹ پر

مجھے خود مانگنے کا کچھ سلیقہ ہی نہیں آتا
کہاں بے کار جاتی ہَے صدا آقاؐ کی چوکھٹ پر

مجھے پہلی حضوری کا کبھی منظر نہیں بھولا،
بتاؤں کیا تجھے کیا کیا ملا، آقاؐ کی چوکھٹ پر

ملے گا اذن اڑنے کا اسے افلاک کی جانب
پڑی ہَے آج بھی میری دعا، آقاؐ کی چوکھٹ پر

ریاضؔ اپنا قلم ٹوٹا ہوا بھی ساتھ لے جاؤں
بڑے ہی عجز سے ہو گا فدا، آقاؐ کی چوکھٹ پر