مجھے کیا غم اگر ہے چار جانب شام کا لشکر- تحدیث نعمت (2015)

مجھے کیا غم اگر ہے چار جانب شام کا لشکر
چراغِ مدحتِ سرکارؐ روشن ہیں ہتھیلی پر

مدینے کے سفر کا حال آنکھیں ہی سنائیں گی
نہیں ہے، ہمنشیں، اظہار کی طاقت مرے اندر

پڑی تھی گنبدِ خضرا پہ جب پہلی نظر میری
عجب وارفتگی کے کیف میں ڈوبا رہا منظر

مرے آنسو مسلسل وَجد کے عالم میں رہتے ہیں
مواجھے کی ادب گہ یاد آتی ہَے مجھے اکثر

ہواؤں میں کئے تقسیم بچّوں نے دیے اتنے
اتر آئے شبِ میلاد آنگن میں مہ و اختر

ریاضؔ اس خوش نصیبی کی بلائیں لاکھ لیتا ہوں
عزیزانِ مدینہ سے مدینے میں گلے مل کر