کلک ِتحسینِ ادب کی بیکرانی ہوں حضورؐ- تحدیث نعمت (2015)

کلکِ تحسینِ ادب کی بیکرانی ہوں، حضورؐ
شہرِ حرف و صوت کی مَیں خوش بیانی ہوں، حضورؐ

اہلِ دل میں بانٹتا رہتا ہوں مدحت کے چراغ
سر زمینِ عشق کی عنبر فشانی ہوں، حضورؐ

ایک آنسو ہوں سرِ شب سسکیاں لیتا ہوا
مَیں اذیت ناک لمحوں کی کہانی ہوں، حضورؐ

چشمِ تر رہتی ہَے طیبہ کے در و دیوار میں
مَیں فراتِ جاں میں اشکوں کی روانی ہوں، حضورؐ

مَیں سپردِ خاک اپنی کیوں نہ بینائی کروں
اپنے ماضی کی کہاں زندہ نشانی ہوں، حضورؐ

منتخب بچّوں نے بھی طوقِ غلامی ہی کیا
شکر ہَے، مَیں خود بھی اپنی کامرانی ہوں، حضورؐ