کون کر سکتا ہے دریائے محبت کو عبور- کائنات محو درود ہے (2017)

کون کر سکتا ہے دریائے محبت کو عبور
مرتبہ سمجھے نبیؐ کا کس کو ہے اتنا شعور
عمر بھر نقشِ قدم کی گر رہے مجھ کو تلاش
حق غلامی کا ادا پھر بھی نہیں ہوگا حضورؐ