قرآن کا ہے نور شریعت حضورؐ کی- ریاض حمد و نعت

قرآن کا ہے نور شریعت حضورؐ کی
ہے عرصۂ قلم پہ حکومت حضورؐ کی

رَحلِ ثنا پہ بابِ نبوت کھلا رہے
ہر روز میں کروں گا تلاوت حضورؐ کی

مجہول سا میں شخص ہوں لیکن خدا گواہ
منصب ازل سے ہے مرا مدحت حضورؐ کی

اقبالِ جرم کر مرے اندر کے آدمی
لطف و عطا و عفو ہے عادت حضورؐ کی

آقاؐ کے اختیار کا نکلے گا آفتاب
محشر کے دن کھلے گی حقیقت حضورؐ کی

میں خود ہی انحراف کی راہوں پہ چل پڑا
مجھ کو تلاش کرتی ہے رحمت حضورؐ کی

تاریخِ کائنات کا دیباچہ آپؐ ہیں
سب سے بڑی ہے عید ولادت حضورؐ کی

دیں گے وہ ہر غلام کو پروانۂ نجات
مجھ کو نصیب ہو گی شفاعت حضورؐ کی

شب بھر چراغ گھر میں جلیں احترام کے
لوحِ ادب پہ اترے محبت حضورؐ کی

یارب! ترے کرم کی مسلسل ہوں بارشیں
کاسہ بکف ہے آج بھی امت حضورؐ کی

آدم کی نسل آپؐ کی مقروض ہے ریاضؔ
لازم ہے ہر بشر پہ اطاعت حضورؐ کی

*