بختِ خفتہ کو آقا ﷺ جگا دیجئے، میری بگڑی ہوئی کو بنا دیجئے- نصابِ غلامی (2019)

بختِ خفتہ کو آقا ﷺ جگا دیجئے، میری بگڑی ہوئی کو بنا دیجئے
دشتِ غربت میں ہوں، کوئی اپنا نہیں، گر رہا ہوں مجھے آسرا دیجئے

بام و در سے صدا آرہی ہے یہی اک کرم کی نظر یانبی ﷺ یانبی ﷺ
مصطفیٰ ﷺ مصطفیٰ ﷺ کر رہی ہے صبا، اِس کو طیبہ کا رستہ بتا دیجئے

عشقِ احمد ﷺ کے میں گیت گاتا رہوں، پھول اشکوں کے گھر میں سجاتا رہوں
میں کہاں ہوں مجھے ہوش کچھ بھی نہیں، اُن ﷺ کی چوکھٹ کا مجھ کو پتہ دیجئے

وقت رخصت کا ہے سر پہ آیا ہوا، جانکنی کا بھی عالم ہے چھایا ہوا
بند ہونے لگی ہے مری چشم تر، یانبی ﷺ ، اپنا جلوہ دکھا دیجئے