حمد و نعت: عزیزانِ مدینہ کی دعاؤں کی ضرورت ہے- ورد مسلسل (2018)
عزیزانِ مدینہ کی دعاؤں کی ضرورت ہے
درِ اقدس پہ منگتی کہکشاؤں کی ضرورت ہے
طوافِ گنبدِ خضرا میں جو مصروف رہتی ہیں
مری سانسوں کو اُن ٹھنڈی ہواؤں کی ضرورت ہے
مدینے آکے جو اپنے سفینوں کو جلا ڈالیں
خدا کی ہے قسم اُن ناخداؤں کی ضرورت ہے
مدینے کے مسافر کے نقوشِ پا پہ ہر لمحہ
ادب سے سر جھکاتی فاختاؤں کی ضرورت ہے
ہمارے آئنوں سے دھند ہے لپٹی ہوئی اب تک
مدینے کی ہمیں اجلی فضاؤں کی ضرورت ہے
مرے بچوں کی سب محرومیوں کی بھی تلافی کر
مرے مولا! کرم کی انتہاؤں کی ضرورت ہے
مرے سر سے بلائیں ٹال دے ساری خدا میرے
ہجومِ کرب کے سب انخلاؤں کی ضرورت ہے
ابھی شاید قلم اشکوں میں ڈوبا ہی نہیں میرا
ابد کے بعد بھی اِن التجاؤں کی ضرورت ہے
محمد ﷺ کے وسیلے سے تو دے اذنِ سفر ان کو
مری تشنہ زمینوں کو گھٹاؤں کی ضرورت ہے
خدایا سر سے اونچا ہو گیا ہے صبر کا پانی
ریاضِؔ بے نوا کو اب نواؤں کی ضرورت ہے