دل کو گداز، آنکھ کو نم کی تلاش ہے- خلد سخن (2009)

دل کو گداز، آنکھ کو نم کی تلاش ہے
کس رو سیہ کو قیصر و جم کی تلاش ہے

اِک لفظ لکھ سکے نہ جو نعتِ نبیؐ کے بعد
شاعر کو ایک ایسے قلم کی تلاش ہے

سرکارؐ دست بستہ کھڑا ہوں میں شام سے
سرکارؐ، آپؐ ہی کے کرم کی تلاش ہے

مَیں کیا ہتھیلیوں پہ سجاتا پھروں چراغ
مجھ کو تو آفتابِ حرم کی تلاش ہے

سر پر برہنگی کا اُٹھائے ہوئے عذاب
دنیا کو اُنؐ کے نقشِ قدم کی تلاش ہے

اُمت کھڑی ہے خیبر و خندق کے درمیاں
اُمت کو پھر حضورؐ علم کی تلاش ہے

اُنؐ کی ثنا کے واسطے مانگی تھی زندگی
لیکن اسے بھی ملکِ عدم کی تلاش ہے

اے ربِ مصطفیٰؐ، سرِ دہلیزِ مصطفیٰؐ
دامن کشا ہوں، ثروتِ غم کی تلاش ہے

پروانہء نجات ملے گا مجھے، ریاضؔ
محشر میں مجھ کو میرِ اممؐ کی تلاش ہے