مرے سخن کا پرندہ سفر پہ کیا نکلا (قطعہ)- خلد سخن (2009)

مرے سخن کا پرندہ سفر پہ کیا نکلا
جھپٹ پڑی ہیں بلائیں شبِ قدامت کی
اسے پناہ ملے آپؐ ہی کے قدموں میں
ہر ایک سَمْت کڑی دھوپ ہے قیامت کی