ذکرِ نبی ﷺ کے پھول معطر سرِ ورق- خلد سخن (2009)

ذکرِ نبیؐ کے پھول معطر سرِ ورق
موسم بہار کا ہے مصَّور سرِ ورق

پھولوں سے بھر گیا ہے مرا دامنِ خیال
لائے گا کیا گلابِ سخنور سرِ ورق

توصیفِ مصطفیٰؐ کا دریچہ کھلا رہے
اُترا ہے حرف و صوت کا لشکر سرِ ورق

ہر لفظ تھا ہوائے مدینہ سے ہمکلام
دیکھا ہے مَیں نے اپنا مقدر سرِ ورق

لاہور تیرے بختِ رسا کی بلائیں لوں
تُو نے لکھی ہے نعتِ پیمبرؐ سرِ ورق

میں چن رہا ہوں نقشِ کفِ پا سے روشنی
مَیں لکھ رہا ہوں لعل و جواہر سرِ ورق

پھیلے ہوئے ہیں ساحلِ اُمید کی طرح
امواجِ مضطرب کے سمندر سرِ ورق

آنسو بنے ہوئے ہیں حریفانِ آفتاب
ہر حرف ہے کہ نور کا پیکر سرِ ورق

عرشِ بریں سے فرشِ زمیں تک جلے چراغ
کتنا حسیں ہے شام کا منظر سرِ ورق

آبِ خنک کا آپؐ کے ذکرِ جمیل سے
چشمہ سا پھوٹ پڑتا ہے اکثر سرِ ورق

میرا قلم بھی مرکزِ انوار ہے، ریاضؔ
ہر وقت جیسے مہرِ منوّر سرِ ورق