جمہورِ باشعور کا قائم ہو اقتدار- لامحدود (2017)

میرے خدا! یہ میری زمیں، میرا افتخار
اہلِ وطن سے میرے مراسم ہوں استوار

اپنے ہی گھر کو آگ لگائوں نہ ہر طرف
ردِ عمل پہ میرا مکمل ہو اختیار

سورج کی روشنی پہ ہو تسلیم میرا حق
سورج کی روشنی مَیں کبھی لوں نہ مستعار

مَیں عجز و انکسار کا پہنے رہوں لباس
ہرگز نہ محفلوں میں بنوں اپنا اشتہار

محوِ خرام ہر طرف بادِ خنک رہے
گاتی رہیں دعائوں کے نغمات آبشار

کھلتی رہیں گلاب کی کلیاں روش روش
آسودگی کے پھول کھلاتی رہے بہار

ہر قریۂ نفوس کے لیل و نہار پر
جمہورِ با شعور کا قائم ہو اقتدار

ہر شاخِ آرزو پہ کھِلیں روشنی کے پھول
ہر ایک کے نصیب میں لمحے ہوں خوشگوار

عزمِ جواں چراغ بنے رہگذار کا
اترے ہر ایک شاخ پہ موسم بہار کا