خوشبوئے خلدِ دعا سے ہے مسلسل رابطہ- کائنات محو درود ہے (2017)

خوشبوئے خلدِ دعا سے ہے مسلسل رابطہ
نعت کے حرفِ ثنا سے ہے مسلسل رابطہ

اس لئے اپنی ہتھیلی پر رہے جلتے چراغ
شہرِ طیبہ کی ہوا سے ہے مسلسل رابطہ

اس لئے بادِ بہاری ہے ازل سے ہمرکاب
دامنِ خیرالوریٰ سے ہے مسلسل رابطہ

نعت کے اشعارِ دلکش کا سرِ لوح و قلم
مکتبِ عشق و وفا سے ہے مسلسل رابطہ

ڈھونڈتے رہتے ہیں ہم نقشِ قدم سرکارؐ کے
ہم غلاموں کا حرا سے ہے مسلسل رابطہ

ہم گنہ گاروں، خطاکاروں کا آقاؐ کے طفیل
کل جہانوں کے خدا سے ہے مسلسل رابطہ
شکر واجب ہے خدائے روز و شب کا ہر گھڑی
وادیٔ دل کے ہما سے ہے مسلسل رابطہ

ساحلوں کی روشنی ہم کو نظر آنے لگی
کشتیوں کے ناخدا سے ہے مسلسل رابطہ

لوٹ کر آتی ہے دہلیزِ نبیؐ کو چومنے
گردشِ ارض و سما سے ہے مسلسل رابطہ

رابطہ رکھتے ہیں خاکِ مرقدِ حسّانؓ سے
نطق کا کلکِ رضاؒ سے ہے مسلسل رابطہ

آپؐ کی ہے ہر حدیثِ پاک مقصودِ عمل
آپؐ کے ہر نقشِ پا سے ہے مسلسل رابطہ

آج بھی امت یزیدوں کے ہے نرغے میں حضورؐ
مقتلِ کرب و بلا سے ہے مسلسل رابطہ

کشتِ جان و دل کے ہر شاداب موسم کا ریاضؔ
چشمِ پرنم کی گھٹا سے ہے مسلسل رابطہ