غبارِ شہرِ کرم آئینہ گری کی دلیل- ریاض حمد و نعت

غبارِ شہرِ کرم آئینہ گری کی دلیل
حرا کے غار کے ہیں سنگ روشنی کی دلیل

بیاضِ نعت تسلسل ہے اشک باری کا
قلم کا رقصِ مسلسل ہے بے خودی کی دلیل

تمام حسن ہے خیرات اُنؐ کے قدموں کی
درِ حضورؐ کا موسم ہے دلکشی کی دلیل

مرے خدا! مجھے طیبہ کی حاضری ہو نصیب
طلب حضورؐ کے در کی ہے تشنگی کی دلیل

ہر ایک سانس میں اسمِ حضورؐ کی شبنم
وجود میرے نبیؐ کا ہے زندگی کی دلیل

چراغِ حکمت و دانش جلے ہیں سینوں میں
ہر ایک آیتِ قرآں ہے آگہی کی دلیل

قدم قدم پہ اجاروں کی حکمرانی ہے
نقوش آپؐ کے ہیں حسنِ دائمی کی دلیل

حبیبؐ ہیں جو خدائے بزرگ و برتر کے
کتابِ نور ہے اُنؐ کی پیمبری کی دلیل

اُسی کے فضل سے قائم ہے زندگی کا نظام
اُسی کا فضل عنایاتِ اُخروی کی دلیل

تمام لفظ ہیں آقاؐ کی مدحتوں کے گلاب
تمام خلدِ بریں خوشبوئے نبیؐ کی دلیل

کلامِ عشقِ پیمبرؐ ہے میرا سرمایہ
ریاضؔ، مدحتِ آقاؐ سخنوری کی دلیل

*