ناقۂ حرفِ ثنا، سوئے مدینہ جائے- ریاض حمد و نعت

ناقۂ حرفِ ثنا، سوئے مدینہ جائے
کلکِ مدحت بھی صبا، سوئے مدینہ جائے

ٹوٹتے رہتے ہیں پلکوں سے ستارے شب بھر
یاخدا! میری نوا، سوئے مدینہ جائے

فتنہ و شر کے مراکز مرے اندر بھی تو ہیں
کاش! میری بھی صدا، سوئے مدینہ جائے

روز تقسیم وہ کرتے ہیں اجالے سب میں
تیرگی، بہر خدا، سوئے مدینہ جائے

چادرِ عجز کبھی اوڑھے ہوئے سر پہ ریاضؔ
چُور زخموں سے اَنا، سوئے مدینہ جائے

*