انتساب- نعت کے تخلیقی زاویے

شاعرِ رسولؐ ریاض حسین چودھریؒ کے نام

جو رب کریم سے نعت نگاری کا صلہ مانگتے رہے کہ:

اے خدا! میرے پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت فرما۔

(طلوع فجر)

اے خدا! قیامت تک میری آنے والی نسلیں حضور ؐ کے حلقۂ غلامی میں رہیں اور بعدِ حشر بھی زنجیرِ غلامی کی کڑیاں ٹوٹنے نہ پائیں۔ (آبروئے ما)

اے خدا! امتِ مسلمہ کو عظمتِ رفتہ کی بازیابی کے سفر پر نکلنے کی توفیق عطا فرما۔ (زمزم عشق)

اے خدا! میرے قلم کو بنو نجّار کی بچّیوں کا سوزوگداز عطا کر اور اِسے ہوائے مدینہ سے ہمکلامی کے شرف سے مشرف فرما۔ (تحدیث نعمت)

اے خدا! علم، حکمت اور دانائی جو مومن کی گم شدہ میراث ہے اُسے پھر سے امتِ مسلمہ کا مقدر بنا دے۔ (دبستانِ نو)

اے خدا! روزِ محشر مجھے میرے آقا e کے سامنے شرمندہ نہ ہونے دینا مَیں اپنے شفیق آقا ؐ کا سامنا نہ کر پاؤں گا۔ (لامحدود)

اے خدا! خطۂ دیدہ و دل، پاکستان، عالمِ اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت ہے۔غلامانِ رسولؐ کے ایٹمی اثاثہ جات کی حفاظت فرما۔ہم سب کو فصیلِ ارض وطن پر جاگتے رہنے کا شعور عطا کر۔ (کائنات محو درود ہے)

آمین

کہاں نعتِ مسلسل صورتِ مصحف ہوئی نازل
کہاں میرا جہانِ فن، کہاں میری سخن دانی

(ریاض)