نعتِ نبی ﷺ کا نور سپردِ قلم کریں- خلد سخن (2009)

نعتِ نبیؐ کا نور سپردِ قلم کریں
اوراقِ جاں پہ چاند ستارے رقم کریں

رزقِ خزاں ہوا مرے آنگن کا ہر شجر
مجھ پر کرم حضورؐ بہت ہی کرم کریں

آؤ نزولِ بارشِ رحمت کے واسطے
لمحاتِ غم میں مدحتِ میر اممؐ کریں

روزِ ازل نجومِ فلک کا تھا فیصلہ
سجدوں کو ہم بھی وقفِ نقوشِ قدم کریں

اسمِ نبیؐ ہے دل کی زباں پر سجا ہوا
نطق و بیان و لفظ کو صد محترم کریں

اشکوں نے رتجگوں میں اُٹھائی ہیں مشعلیں
کیسے وفورِ شوق کی شدت کو کم کریں

کچھ بھی نہیں ہے دامنِ صد چاک میں تو کیا
جاں ہی نثار آپؐ کے قدموں پہ ہم کریں

کس منہ سے بارگاہِ پیمبرؐ میں جائیں گے
دامن کو پہلے اشکِ ندامت سے نم کریں

عشقِ نبیؐ کے کیفِ مسلسل میں ڈوب کر
ہستی کو بے نیازِ وجود و عدم کریں

خاکِ درِ نبیؐ کو، بقا کے لیے، ریاضؔ
انسانیت کی ڈوبتی نبضوں میں ضم کریں

سلک دعا پہ کاڑھ کے اسمِ خدا، ریاضؔ
دامانِ آرزو کو غلافِ حرم کریں