جب روح تڑپنے لگتی ہے عشاق مدینے جاتے ہیں- مطاف نعت (2013)

جب روح تڑپنے لگتی ہے عشاق مدینے جاتے ہیں
پلکوں پہ چراغاں ہوتا ہے دل درد کے دوہے گاتے ہیں

جب ہجر کا دریا چڑھتا ہے یادوں کے کنارے کٹتے ہیں
ایسے میں درودوں کے نغمے تسکین کا ساماں کرتے ہیں

جب یاد ان ﷺ کی تڑپاتی ہے آنکھیں قلزم بن جاتی ہیں
جب سانسیں بوجھل ہو جائیں وہ ﷺ نظرِ کرم فرماتے ہیں

جب عشق کی بھٹی جلتی ہے اور من مجنوں بن جاتا ہے
وہ ﷺ کملی کا سایہ کرتے ہیں رحمت کا مینہ برساتے ہیں

جب غم سے کلیجہ پھٹتا ہے اور درد کا طوفاں اٹھتا ہے
وہ لطف و کرم فرماتے ہیں اور خواب میں ملنے آتے ہیں
جب مجنوں رستہ کھو جائے تب اپنی منزل پاتا ہے
صدیوں کی مسافت کو آقا ﷺ دو لمحوں میں سمٹاتے ہیں

سرکار ﷺ کے در سے آ جانا لاچاری ہے مجبوری ہے
پھر ہجر کی شام اترتی ہے پھر آس کے دیپ جلاتے ہیں

پھر راتیں جاگتی رہتی ہیں اور صبحیں ویراں ہوتی ہیں
پھر لمحے روشن یادوں کے سالوں میں بدلتے جاتے ہیں

یا رب پھر وصل کا ساماں دے یا رب پھر آس کو پورا کر
وہ لمحہ آئے جب آقا ﷺ ہم سب کو پاس بلاتے ہیں