سیرت سے اُن ﷺ کی نعت کا دامن سجاؤں گا- ورد مسلسل (2018)

سیرت سے اُن ﷺ کی نعت کا دامن سجاؤں گا
شہرِ غزل! مَیں تیرا مقدّر جگاؤں گا

اُن ﷺ کے نقوشِ پا سے جلا کر نئے چراغ
کشتِ عمل میں چاند ستارے اگاؤں گا

ہر طاقِ آرزو میں رکھو میری چشمِ تر
امشب بھی عکسِ گنبدِ خضرا بناؤں گا

دیوانہ شہرِ علم کا کہہ کر بلا مجھے
تیرے لئے دعا کے خزانے لٹاؤں گا

ہجرِ نبی ﷺ کے موسمِ دلکش میں آج بھی
اشکوں کی، پیرہن میں، کناری لگاؤں گا

پیغام حاضری کا ملے گا تو ہمسفر!
بختِ رسا کی شہر میں دھومیں مچاؤں گا

اے وقت، اُن ﷺ کے در پہ رکھوں گا ترا بھرم
ہر زخم کو مَیں پھول کی پتّی بتاؤں گا

میری تلاش میں رہو اب تا قیامِ حشر
شہرِ نبی ﷺ سے لوٹ کے واپس نہ آؤں گا

مَیں کربلا کی خاکِ منوّر کو چوم کر
بھرپور اعتماد سے مقتل میں جاؤں گا

تائب٭ کو ساتھ لے کے سرِ حشر مَیں ریاضؔ
آقا حضور ﷺ کی نئی نعتیں سناؤں گا