عشقِ ختم الرسل ﷺ میں گرفتار ہوں- ورد مسلسل (2018)

عشقِ ختم الرسل ﷺ میں گرفتار ہوں
مَیں غلامِ غلامانِ سرکار ﷺ ہوں

دور کب مَیں ہوا ہوں درِ پاک سے
مَیں حضوری کی لذت میں سرشار ہوں

کل بھی اُن ﷺ کے کرم کا مَیں محتاج تھا
آج بھی رحمتوں کا طلب گار ہوں

میری قسمت کا چمکے ستارا کبھی
لوحِ جاں پہ لکھا حرفِ دیدار ہوں

حَشْر میں ڈھونڈتی ہے کرم کی گھٹا
جامِ کوثر کا شاید سزاوار ہوں

میرے پھولوں سے بھی کیجئے گفتگو
میں ثنائے نبی ﷺ کا چمن زار ہوں

مَیں بھکاری مدینے کا ہوں، یانبی ﷺ
آپ ﷺ کا نعت گو ہوں، قلمکار ہوں

نوکری اُن ﷺ کی، قسمت میں لکھی گئی
خوش نصیبی ہے، دربانِ دربار ہوں

ایک ردی کا کاغذ ہے میرا بدن
اک پرانا پھٹا سا مَیں اخبار ہوں

ہو ریاضِؔ قلم پر بھی، شاہا، نظر
ایک مفلس کے اشکوں کی دستار ہوں