آسودگی اُگے ترے گھر کی منڈیر پر- کتابِ التجا (2018)

(اپنی پیاری بیٹی’ سیرت عارف‘ کی کینڈا روانگی کے موقعہ پر)

یارب! سکون و امن کے لاکھوں ہزار پھول
سیرت کی سبز سبز سی جھولی میں ڈال دے
اَن دیکھے راستوں کے نشیب و فراز میں
تو عافیت کے چاند ستارے اچھال دے

یارب! ترے رسولؐ کی ادنیٰ سی ہے کنیز
تنہا ہے، ساتھ حور و ملک کا رہے ہجوم
لاکھوں ہوں اعتماد کے جگنو بھی ہمرکاب
ہر ہر قدم پہ نور بکھیریں مہ و نجوم

آسودگی اُگے ترے گھر کی منڈیر پر
شبنم گلی میں رنگ لٹایا کرے بہت
میری دعا ہے، سیرت و عارف، خدا کرے
خاکِ وطن کی یاد بھی آیا کرے بہت
خوشبو بھری ہوائیں وطن کی ملائیں ہاتھ
جھولی تمہاری سبز ہمیشہ بھری رہے
کرنا دعا نبی کے وسیلے سے رات دن
کھیتی تمہارے گھر کی ابد تک ہری رہے

عارف کو عمرِ خضر عطا کر مرے خدا
پاکیزگی کے نور سے روشن رہے ضمیر
سب ہی رہیں دعاؤں کے جھرمٹ میں رات دن
ہاتھوں میں روشنی سے بنے عمر کی لکیر

ہونٹوں پر التجا کے سوا کچھ نہیں دھرا
بندہ ترا ہوں، شکر ہو کیسے ترا ادا
سردارِ مرسلیںؐ کے تصدق سے ہر گھڑی
فضل و کرم ہو میرے گھرانے پہ یاخدا