مثلِ انجم ضیاء دے مجھے بھی، سیدھا رستہ دکھا دے مجھے بھی- نصابِ غلامی (2019)

مثلِ انجم ضیا دے مجھے بھی، سیدھا رستہ دکھا دے مجھے بھی
یا الٰہی! کرم کر کرم کر، اپنا منگتا بنا دے مجھے بھی

اے صبا! تیری لوں گا بلائیں، عمر بھر تجھ کو دوں گا دعائیں
خاکِ نقشِ کفِ پا بنا کر، سوئے طیبہ اڑا دے مجھے بھی

ہوش کب ہے کہاں مَیں کھڑا ہوں، اُن ﷺ کی چوکھٹ پہ کب سے پڑا ہوں
مدحتِ مصطفیٰ ﷺ میرا گھر ہے، اے زمانے بھلا دے مجھے بھی

حَبْس اتنا ہے شہرِ انا میں، آدمی ہے کسی کربلا میں
اُن ﷺ کے دامن کی ٹھنڈی ہوا میں سانس لینا سکھا دے مجھے بھی