حاصل ہر اک بشر کو دعا ہے حضور ﷺ کی- نصابِ غلامی (2019)

حاصل ہر اک بشر کو دعا ہے حضور ﷺ کی
سایہ فگن سروں پہ ردا ہے حضور ﷺ کی

ممنون تشنگی کی ہو بنجر زمیں مری
ہر ہر افق پہ کالی گھٹا ہے حضور ﷺ کی

ہر ہر قدم پہ معجزے ہوتے ہیں رونما
ارض و سما کی ساری فضا ہے حضور ﷺ کی

محبوبیت کے پیرہنِ نور میں ہیں آپ ﷺ
مطلوب اُس کو صرف رضا ہے حضور ﷺ کی

کتنی ہی کربلاؤں کے نرغے میں ہوں، مگر
مقتل میں ساتھ خاکِ شفا ہے حضور ﷺ کی

احسان مند آدمِ خاکی ہے تا ابد
ادراکِ کردگار عطا ہے حضور ﷺ کی
خورشید، چاند، پھول، افق سب ہیں آپ ﷺ کے
خوشبو، دھنک، گلاب، صبا ہے حضور ﷺ کی

مصروفِ حمد حرفِ تشکّر لبوں پہ ہے
ہر بندگی کا نور عبا ہے حضور ﷺ کی

ہر پل ابد تلک جلیں توحید کے چراغ
راہِ عمل ازل سے جدا ہے حضور ﷺ کی

نسبت فقط حضور ﷺ کی نسبت ہے معتبر
دستورِ انقلاب صدا ہے حضور ﷺ کی

کیسے ردائے لطف میں لیتے ہیں وہ مجھے
محفوظ قصرِ جاں میں ادا ہے حضور ﷺ کی

بختِ رسا کی کیوں نہ بلائیں لیا کروں
منصب ریاضؔ میرا ثنا ہے حضور ﷺ کی