ہر مکاں بھی، ہر زماں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے- نصابِ غلامی (2019)

ہر مکاں بھی، ہر زماں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے
روز و شب کی داستاں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

دھوپ سے خائف سی رہتی ہے یہ کیوں خلقِ خدا
جب زمیں کیا آسماں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

تا ابد ہیں آپ ﷺ کے ابرِ کرم کی وسعتیں
یہ جہاں بھی وہ جہاں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

آپ ﷺ کا حقِ تصرّف ہے ورائے آسماں
جلتی بجھتی کہکشاں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

صرف بوبکرؓ و عمرؓ ہی کے نہیں آقا ﷺ ، حضور ﷺ
دشمنِ دیں کا مکاں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

کیا مری اوقات، کیا لوح و قلم کی ہے مجال
گرمیٔ نطق و بیاں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

شہرِ اربابِ قلم کو دیں گے وہ ﷺ حرفِ دعا
قریۂ وہم و گماں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

باخبر ہیں میرے احوالِ پریشاں سے حضور ﷺ
دامنِ اشکِ رواں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

روزِ محشر بھی تلاشیں گے نبی سب آپ ﷺ کو
ہر زمانِ مرسلاں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے

آپ ﷺ کے دامانِ رحمت میں ہے ہر خطہ ریاضؔ
آفتابِ ارضِ جاں بھی آپ ﷺ کے سائے میں ہے