کیفِ ثنا میں جھومئے شہرِ حضور ﷺ میں- نصابِ غلامی (2019)

کیفِ ثنا میں جھومیئے شہرِ حضور ﷺ میں
خود کو بھی آج ڈھونڈیئے شہرِ حضور ﷺ میں

بختِ رسا کو اتنی بلندی پہ دیکھ کر
اُن ﷺ کے کرم کا سوچئے شہرِ حضور ﷺ میں

اشکِ رواں سے مدحتِ خیرالبشر ﷺ کے لفظ
مَیں نے تمام دھو لئے، شہرِ حضور ﷺ میں

خیمہ ہے آخری مری عمرِ عزیز کا
رختِ سفر تو کھولئے، شہرِ حضور ﷺ میں

ہر راستے کی خاکِ منوّر کو چوم کر
میرا پتہ بھی پوچھئے، شہرِ حضور میں

مشعل اٹھا کے حرفِ درود و سلام کی
دیوار و در کو چومیئے، شہرِ حضور ﷺ میں

سب جانتے ہیں مخبرِ صادق ﷺ دلوں کا حال
آہستہ اور بولئے، شہرِ حضور ﷺ میں

سوئِ ادب ہے شوخیٔ اظہار کا خیال
قلب و نظر کو روکئے، شہرِ حضور ﷺ میں

توصیفِ مصطفیٰ ﷺ کے جلا کر نئے چراغ
رشتہ قلم سے جوڑیئے شہرِ حضور ﷺ میں

سجدے قدم قدم پہ لٹاتے ہوئے، ریاضؔ
ہر سَمت خوب گھومیئے، شہرِ حضور ﷺ میں