تو اپنے آپ کو تصویرِ التجا کرنا- نصابِ غلامی (2019)

تُو اپنے آپ ﷺ کو تصویرِ التجا کرنا
وفورِ ربطِ غلامی کی انتہا کرنا

مرے حضور ﷺ سے نسبت اگر نہیں کوئی
فضول بات ہے تجھ سے مکالمہ کرنا

قدم قدم پہ رہِ عشق میں مسلمانو!
بہت ضروری ہے اپنا محاسبہ کرنا

ہزار فلسفے روکیں گے راستہ لیکن
تُو اختیار پیمبر ﷺ کا راستہ کرنا

فقط حضور ﷺ کے دامن سے رابطہ رکھنا
فقط حضور ﷺ کے قدموں کی اقتدا کرنا

مرا سلام جو لپٹا ہوا ہے اشکوں میں
تُو پیشِ خدمتِ سردارِ انبیا ﷺ کرنا

بروزِ حشر خدایا! تو حوضِ کوثر پر
مرے حروفِ تمنّا کو لب کُشا کرنا

نہ چھوڑنا کبھی صبر و رضا کا تُو دامن
حصارِ جَبر میں ہر دم خدا خدا کرنا

نقوشِ پائے محمد ﷺ سے روشنی پا کر
غبارِ شامِ حوادث میں حوصلہ کرنا

مرے طبیب گزارش ہے شہرِ طیبہ میں
مریضِ عشقِ محمد ﷺ کو لادوا کرنا

لحد میں مجھ کو اجازت ہو نعت کہنے کی
مرے لیے، مرے بچّو! یہی دعا کرنا

جوارِ گنبد خضرا کے سبز موسم میں
ثنا کے سارے پرندوں کو پرکشا کرنا

پہنچ کے خلدِ نبی ﷺ کی حدود میں پہلے
ریاضؔ عرضِ تمنّا کو آئینہ کرنا

تڑپ ریاضؔ اگر تیری حد سے بڑھ جائے
بڑے ادب سے وہاں چشمِ تر کو وا کرنا

ریاضؔ، مرسلِ کونین ﷺ کے حوالے سے
کسی غلامِ پیمبر ﷺ کو رہنما کرنا