ریاض آپ ﷺ کی چشمِ کرم کا طالب ہے- روشنی یا نبی ﷺ (2018)

ریاض!
جتنے بھی آنسو ہیں تیری آنکھوں میں
ریاض!
جتنی بھی کلیاں حروف کی تونے
سجا رکھی ہیں حریمِ ثنا کے آنگن میں
ریاض!
جتنا اثاثہ ہے تیرے دامن میں
ثنائے مرسلِ آخر ﷺ کے آبگینوں کا
ریاض!
جتنے بھی سجدے ہیں کلکِ مدحت کے
ریاض!
جتنی بھی خوشبو ہے تیرے لفظوں کی
ریاض!
جتنے بھی جذبے ہیں تیرے ہونٹوں پر
تمام تر ترے آنسو سنبھال رکھے ہیں
صبا ہوں،
تھام کر انگلی مری محبت سے
چمن کی خوشبوئیں امشب بھی آپ ﷺ کے در پر
ادب کے سارے خزانے لٹانے جائیں گی
تمام تر ترے آنسو بھی، شاعرِ مرسل ﷺ !
درِ حضور ﷺ پہ رکھ کر بڑے قرینے سے
سلام عرض کروں گی کہ یارسول اللہ!
ریاض: آپ ﷺ کا شاعرسلام کہتاہے،
قبول کیجئے، آقا ﷺ، سلام شاعر کا
ریاض، آپ ﷺ کا شاعر اداس رہتا ہے
اسے بھی زندہ مسائل نے گھیر رکھا ہے
ریاض، آپ ﷺ کی چشم کرم کا طالب ہے