یا رسول اللہ اُنظُرحالنا- روشنی یا نبی ﷺ (2018)

اجازت ہو تو خاکِ شہرِ طیبہ پر مَیں سر رکھوں
مضافاتِ مدینہ میں بڑا اچھا سا گھر رکھوں

مجھے سچ مچ محبت دی مرے احباب نے، آقا ﷺ
یہاں ہر ہر قدم پر رحمت و راحت کا مینہ برسا

تشکر جس میں کرتا وہ شبِ نطق و بیاں ملتی
مجھے ایسا قلم ملتا، مجھے ایسی زباں ملتی

بہت خوش بخت ہے جو رہ رہا ہے شہرِ طیبہ میں
کرم کا آبِ زم زم بہہ رہا ہے شہرِ طیبہ میں

درِ اقدس پہ مَیں فریاد کرنے آج آیا ہوں
مَیں اپنے پیارے بچوں کے بھی آنسو ساتھ لایا ہوں

مجھے حرفِ تسلی دیجئے آقا ﷺ، پریشاں ہوں
یہ سب کچھ عرض کر کے، یانبی ﷺ، خود بھی پشیماں ہوں

بہت کچھ لینے آیا ہوں، بہت کچھ دیجئے، آقا ﷺ
مری محرومیوں کا آج ساماں کیجئے، آقا ﷺ

نہیں کا لفظ، آقا ﷺ، آپ ﷺ فرمایا نہیں کرتے
کسی سائل کو خالی ہاتھ لوٹایا نہیں کرتے

حضور ﷺ، اپنی مجھے شانِ کریمی کے مطابق دیں
نبی جی ﷺ، اپنی شفقت اور حلیمی کے مطابق دیں

(مدینہ منورہ کے لیے روانگی سے چند گھنٹے قبل مکہ معظمہ میں لکھی گئی)