میرے پاکستان کے شام و سحر کا بھی سلام- روشنی یا نبی ﷺ (2018)

یانبی ﷺ، ہو طائرِ بے بال و پر کا بھی سلام
ایک اک لمحے کا، عمرِ مختصر کا بھی سلام

میری پوتی حوریہ کے لب پہ ہیں لاکھوں درود
میرے گھر کے جھومتے دیوار و در کا بھی سلام

چاندنی، خوشبو، دھنک، بادِ صبا، لوح و قلم
میرے آقا ﷺ، میرے ہر اک ہمسفر کا بھی سلام

نسلِ آدم گھپ اندھیروں میں کھڑی ہے آج بھی
گلشنِ ہستی کی شاخِ بے ثمر کا بھی سلام

آج کل اِن پر دھواں بارود کا ہے یانبی ﷺ
میرے پاکستان کے شام و سحر کا بھی سلام

باندھتی رہتی ہے جو رختِ سفر میرے رسول ﷺ
اُس عقیدت مند میری چشمِ تر کا بھی سلام

حاضری کے منتظر ہیں قافلے والے، حضور ﷺ
اُن کے چہروں پر پڑی گردِ سفر کا بھی سلام

باوضو لمحوں کے لب پر ہے درودوں کی بہار
رہگزارِ عشق کے ہر اک شجر کا بھی سلام

آپ ﷺ ہی ہیں مرکزی نقطہ خدائی کا حضور ﷺ
میری پلکوں پر سجے ہر ہر گجر کا بھی سلام

اس صدی پر ہوں کرم کی بارشیں، آقا حضور ﷺ
اس صدی کے دم بخود شمس و قمر کا بھی سلام

تتلیوں کے ہاتھ پر لکھ لکھ کے بھیجا ہے درود
یارسول اللہ، مرے ہر نامہ بر کا بھی سلام

آرزو ہے آپ ﷺ کی امت کی لکھوں داستاں
ہو مرے آقا ﷺ، ریاضِ نوحہ گر کا بھی سلام