آپ ﷺ کا شاعر کسی بھی طور سے واقف نہیں- تاجِ مدینہ (2017)

آپ ﷺ کا شاعر، کسی بھی، طُور سے واقف نہیں
میکدے میں بادۂ انگور سے واقف نہیں

گنبدِ خضرا سے ملتا ہے جسے ذوقِ نمود
کون شاخِ نعت کے اُس بُور سے واقف نہیں

ہے غبارِ وادیٔ بطحا کی آنکھوں میں چمک
میں کسی سورج کے اسمِ نور سے واقف نہیں

میرے آقا ﷺ ، میرے چارہ گر، مرے اپنے رسول ﷺ
کون کہتا ہے دلِ رنجور سے واقف نہیں

کھوکھلی تہذیب کا کشکول خالی ہے ابھی
ابنِ آدم دولتِ جمہور سے واقف نہیں

یا نبی ﷺ ، کالے دنوں کے نقش باقی ہیں بہت
عہد میرا نور کے منشور سے واقف نہیں

ہے نصابِ زندگی اُن ﷺ کے کفِ پا کا نکھار
اے زمانے مَیں ترے دستور سے واقف نہیں

کیا محمد ﷺ کے گھرانے سے اُسے نسبت، ریاضؔ
آدمی جو حرمتِ عاشور سے واقف نہیں