ہجومِ غم میں گھرا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے- تاجِ مدینہ (2017)

ہجومِ غم میں گھرا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے
مَیں در پہ کب سے پڑا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

چراغ آنکھوں کے بجھ رہے ہیں، دعا کے ہاتھوں میں چشمِ تر ہے
مَیں چشمِ تر میں رکا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

اداس لمحوں میں جی رہا ہوں، مَیں تلخ موسم کو پی رہا ہوں
مَیں آنسوؤں سے بنا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

جہاں شگوفے سسک رہے ہیں، خزاں کے ہاتھوں میں زندگی ہے
مَیں اُس چمن میں کھلا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مجھے حروفِ ادب کی شبنم، مجھے سحر کی ملے بشارت
مَیں لوحِ شب پر لکھا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

خنک ہواؤں کو ڈھونڈتا ہوں، میں ریگِ صحرا کی وسعتوں میں
مَیں دھوپ بن کر بچھا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

بدن کے اندر، بدن سے باہر، کئی مہینوں سے میرے آقا ﷺ
مَیں حشر بن کر بپا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مجھے ستایا ہے آسماں نے، مجھے رلایا ہے اس جہاں نے
مَیں دستِ شب پر دھرا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مَیں رزق اپنا کہاں تلاشوں کِسے پکاروں، کسے مَیں ڈھونڈوں
مَیں بارِ شب سے جھکا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مَیں اپنا نوحہ لکھوں گا خود ہی، کتابِ ہستی کھلی ہوئی ہے
مَیں کشتِ غم میں اُگا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مَیں حرفِ مطلب سجا کے تشنہ لبوں پہ لایا ہوں میرے آقا ﷺ
مَیں عمر بھر کا لٹا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

ادب کی مشعل جلا کے کب سے، حروفِ نو کی تلاش میں ہوں
مَیں کلکِ احمد رضاؒ ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

یہاں ہوائیں بھی رو رہی ہیں، دکھوں کی فصلیں اُگی ہوئی ہیں
ہدف قضا کا بنا ہوا ہوں، حضور ﷺ ، میرا خیال رکھئے

مرے ہیں چاروں طرف مسائل، ہے روح اندر سے میری گھائل
مَیں ٹھوکروں میں پلا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

تلاشِ رزقِ ثنا ہے مجھ کو، سخنوری کی دعا ہے مجھ کو
زمیں سے اپنی، جدا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

مجھے اندھیروں نے گھیر رکھا ہے بند گلیوں کے پیچ و خم میں
ازل سے حرفِ دعا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

نہ کوئی ہمدم، نہ کوئی ساتھی، کسے مَیں رودادِ غم سناؤں
مَیں بے سہارا پڑا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

خدا بچائے خدائے زر سے، فساد و فتنہ کے شور و شر سے
مَیں جھاڑیوں میں چھپا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

کہیں یہ مجھ کو جلا نہ ڈالے، جلا کے مجھ کو بجھا نہ ڈالے
مَیں آبِ زر سے ڈرا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

ہتھیلیوں پر دیے جلانے کی آرزو ہے رسولِ برحق ﷺ
مَیں طاقِ جاں میں بجھا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے

ریاضؔ، شاعر ہوں آپ ﷺ کا مَیں، ادب سے در پر کھڑا ہوں کب سے
یہاں مقامی بنا ہوا ہوں، حضور ﷺ میرا خیال رکھئے